Ha zindagi kitni khubsurat abhi jnhain pata nhi ha - Usman Mir Ghazal ہے زندگی کتنی خوبصورت جنہیں ابھی یہ پتا نہیں ہے کوئی بہت پیار کرنے والا جنہیں ابھی تک ملا نہیں ہے چل ے جو آندھی کہ تنکا تنکا بکھر گیا آشیاں کا لیکن جو توڑ دے میرے حوصلوں کو ابھی و ہ طوفاں اٹھا نہیں ہے ہمیں تو مطلب صرف تم سے، ہمارے دل میں بس تو ہی تو تم محبت تم سے شکایت اور کسی سے گلہ نہیں ہے کبھی تمھارے ستم کے آگے میری جبیں خم نا ہوسکے گی خدا کے دربار کے علاوہ کہیں بھی یہ سر جھکا نہیں ہے ہر ایک شے کا ہے کوئ خالق ہر اک بشر امتی کسی کا نبی کا کوئ نبی نہیں ہے خدا کا کوئ خدا نہیں ہے شاعرہ : شبینہ ادیب