Sahar Qareeb Hai Taaron Ka Haal Kiya Hoga | Nusrat Fateh Ali Khan

 



سحر قریب ہے تاروں کا حال کیا ہوگا

اب انتظار کے ماروں کا حال کیا ہوگا

 

تری نگاہ نے ظالم کبھی ہے یہ سوچا

تری نگاہ کے ماروں کا حال کیا ہوگا

 

مقابلہ ہے ترے حسن کا بہاروں سے

نہ جانے آج بہاروں کا حال کیا ہوگا

 

نقاب ان کا الٹنا تو چاہتا ہوں مگر

بگڑ گئے تو نظاروں کا حال کیا ہوگا

 

مذاق دید ہی صہباؔ اگر بدل جائے

تو زندگی کی بہاروں کا حال کیا ہوگا

 

نصرت فتح علی خان

 

Sahar Qareeb Hai Taaron Ka Haal Kiya Hoga | Nusrat Fateh Ali Khan

Nusrat Fateh Ali Khan Ghazal

 

 

تبصرے