ملاقات پر خوبصورت شاعری آج تو مل کے بھی جیسے نہ ملے ہوں تجھ سے چونک اٹھتے تھے کبھی تیری ملاقات سے ہم جاں نثار اختر اب ملاقات ہوئی ہے تو ملاقات رہے نہ ملاقات تھی جب تک کہ ملاقات نہ تھی حیدر علی آتش بعض اوقات کسی اور کے ملنے سے عدمؔ اپنی ہستی سے ملاقات بھی ہو جاتی ہے عبد الحمید عدم گاہے گاہے کی ملاقات ہی اچھی ہے امیرؔ قدر کھو دیتا ہے ہر روز کا آنا جانا امیر مینائی غیروں سے تو فرصت تمہیں دن رات نہیں ہے ہاں میرے لیے وقت ملاقات نہیں ہے لالہ مادھو رام جوہر ہر ملاقات پہ سینے سے لگانے والے کتنے پیارے ہیں مجھے چھوڑ کے جانے والے وپل کمار جانے والے سے ملاقات نہ ہونے پائی دل کی دل میں ہی رہی بات نہ ہونے پائی شکیل بدایونی جب اس کی زلف میں پہلا سفید بال آیا تب اس کو پہلی ملاقات کا خیال آیا شہزاد احمد کافی نہیں خطوط کسی بات کے لئے تشریف لائیے گا ملاقات کے لئے انور شعور کیسے کہہ دوں کہ ملاقات نہیں ہوتی ہے روز ملتے ہیں مگر بات نہیں ہوتی ہے شکیل بدایونی کیا کہوں اس سے کہ جو بات سمجھتا ہی نہیں وہ تو...