ان کے انداز کرم ، ان پہ وہ آنا دل کا - پیر نصیر الدین نصیر
ان کے انداز کرم ،
ان پہ وہ آنا دل کا
ہائے وہ وقت ، وہ باتیں ، وہ زمانا دل کا
ہائے وہ وقت ، وہ باتیں ، وہ زمانا دل کا
نہ سنا اس نے توجہ
سے فسانا دل کا
زندگی گزری ، مگر درد نہ جانا دل کا
زندگی گزری ، مگر درد نہ جانا دل کا
کچھ نئی بات نہیں
حسن پہ آنا دل کا
مشغلہ ہے یہ نہایت ہی پرانا دل کا
مشغلہ ہے یہ نہایت ہی پرانا دل کا
وہ محبت کی شروعات
، وہ بے تھاشہ خوشی
دیکھ کر ان کو وہ پھولے نہ سمانا دل کا
دیکھ کر ان کو وہ پھولے نہ سمانا دل کا
دل لگی، دل کی لگی
بن کے مٹا دیتی ہے
روگ دشمن کو بھی یارب ! نہ لگانا دل کا
روگ دشمن کو بھی یارب ! نہ لگانا دل کا
ایک تو میرے مقدر
کو بگاڑا اس نے
اور پھر اس پہ غضب ہنس کے بنانا دل کا
اور پھر اس پہ غضب ہنس کے بنانا دل کا
میرے پہلو میں
نہیں ، آپ کی مٹھی میں نہیں
بے ٹھکانے ہے بہت دن سے ،ٹھکانا دل کا
بے ٹھکانے ہے بہت دن سے ،ٹھکانا دل کا
وہ بھی اپنے نہ
ہوئے ، دل بھی گیا ہاتھوں سے
“ ایسے آنے سے تو بہتر تھا نہ
آنا دل کا “
خوب ہیں آپ بہت
خوب ، مگر یاد رہے
زیب دیتا نہیں ایسوں کو ستانا دل کا
زیب دیتا نہیں ایسوں کو ستانا دل کا
بے جھجک آ کے ملو،
ہنس کے ملاؤ آنکھیں
آؤ ہم تم کو سکھاتے ہیں ملانا دل کا
آؤ ہم تم کو سکھاتے ہیں ملانا دل کا
نقش بر آب نہیں ،
وہم نہیں ، خواب نہیں
آپ کیوں کھیل سمجھتے ہیں مٹانا دل کا
آپ کیوں کھیل سمجھتے ہیں مٹانا دل کا
حسرتیں خاک ہوئیں،
مٹ گئے ارماں سارے
لٹ گیا کوچہء جاناں میں خزانا دل کا
لٹ گیا کوچہء جاناں میں خزانا دل کا
لے چلا ہے مرے
پہلو سے بصد شوق کوئی
اب تو ممکن نہیں لوٹ کے آنا دل کا
اب تو ممکن نہیں لوٹ کے آنا دل کا
ان کی محفل میں
نصیر ! ان کے تبسم کی قسم
دیکھتے رہ گئے ہم ، ہاتھ سے جانا دل کا
دیکھتے رہ گئے ہم ، ہاتھ سے جانا دل کا
پیر نصیر الدین نصیر گیلانئ
Nusrat Fateh Ali Khan Qawali Un k wo andaz e karam
un k andaz e karam un pe wo ana dil ka peer naseer udin naseer nusrat fateh ali khan
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں