دو تند ہواؤں پر بنیاد ہے طوفاں کی - آرزو لکھنوی

دو تند ہواؤں پر بنیاد ہے طوفاں کی   یا تم نہ حسیں ہوتے یا میں نہ جواں ہوتا

urdu poetry love copy paste

تبصرے