حکیم مومن خان مومن کے منتخب اشعار
حکیم مومن خان مومن کے منتخب اشعار
1
دھو دیا اشک ندامت
نے گناہوں کو مرے
تر ہوا دامن تو بارے
پاک دامن ہو گیا
2
دشنام یار طبع حزیں
پر گراں نہیں
اے ہم نشیں نزاکت آواز
دیکھنا
3
حال دل یار کو لکھوں
کیوں کر
ہاتھ دل سے جدا نہیں
ہوتا
4
حال دل یار کو لکھوں
کیوں کر
ہاتھ دل سے جدا نہیں
ہوتا
5
چل دئیے سوئے حرم کوئے
بتاں سے مومنؔ
جب دیا رنج بتوں نے
تو خدا یاد آیا
6
چارۂ دل سوائے صبر
نہیں
سو تمہارے سوا نہیں
ہوتا
7
تھی وصل میں بھی فکر
جدائی تمام شب
وہ آئے تو بھی نیند
نہ آئی تمام شب
8
تو کہاں جائے گی کچھ
اپنا ٹھکانہ کر لے
ہم تو کل خواب عدم
میں شب ہجراں ہوں گے
9
تم ہمارے کسی طرح نہ
ہوئے
ورنہ دنیا میں کیا
نہیں ہوتا
10
تم مرے پاس ہوتے ہو
گویا
جب کوئی دوسرا نہیں
ہوتا
11
تاب نظارہ نہیں آئنہ
کیا دیکھنے دوں
اور بن جائیں گے تصویر
جو حیراں ہوں گے
12
پیہم سجود پائے صنم
پر دم وداع
مومنؔ خدا کو بھول
گئے اضطراب میں
13
بے خود تھے غش تھے
محو تھے دنیا کا غم نہ تھا
جینا وصال میں بھی
تو ہجراں سے کم نہ تھا
14
بہر عیادت آئے وہ لیکن
قضا کے ساتھ
دم ہی نکل گیا مرا
آواز پا کے ساتھ
16
الجھا ہے پانوں یار
کا زلف دراز میں
لو آپ اپنے دام میں
صیاد آ گیا
16
اعجاز جاں دہی ہے ہمارے
کلام کو
زندہ کیا ہے ہم نے
مسیحا کے نام کو
17
اس نقش پا کے سجدے
نے کیا کیا کیا ذلیل
میں کوچۂ رقیب میں
بھی سر کے بل گیا
18
اس غیرت ناہید کی ہر
تان ہے دیپک
شعلہ سا لپک جائے ہے
آواز تو دیکھو
19
اتنی کدورت اشک میں
حیراں ہوں کیا کہوں
دریا میں ہے سراب کہ
دریا سراب میں
20
اتنی کدورت اشک میں
حیراں ہوں کیا کہوں
دریا میں ہے سراب کہ
دریا سراب میں
21
اب شور ہے مثال جودی
اس خرام کو
یوں کون جانتا تھا
قیامت کے نام کو
22
آپ کی کون سی بڑھی
عزت
میں اگر بزم میں ذلیل
ہوا