Rakhte hain ju auron k leye pyar ka jazaba
ہم اہل وفا حسن کو
رسوا نہیں کرتے
پردہ بھی اٹھائیں رخ سے تو دیکھا نہیں کرتے
پردہ بھی اٹھائیں رخ سے تو دیکھا نہیں کرتے
کر لیتے ہیں دل
اپنا تصوّر سے ہی روشن
موسی کی طرح طور پہ جایا نہیں کرتے
موسی کی طرح طور پہ جایا نہیں کرتے
رکھتے ہیں جو
اوروں کیلۓ پیار کا جزبہ
وہ لوگ کبھی ٹوٹ کے بکھرا نہیں کرتے
وہ لوگ کبھی ٹوٹ کے بکھرا نہیں کرتے
کہتی ہے تو، کہتی
رہے مغرور یہ دنیا
ہم مڑ کے کسی شخص کو دیکھا نہیں کرتے
ہم مڑ کے کسی شخص کو دیکھا نہیں کرتے
ہم لوگ تو مۓ
نوش ہیں، بدنام ہیں ساغر
پاکیزہ جو ہیں لوگ، وہ کیا کیا نہیں کرتے
پاکیزہ جو ہیں لوگ، وہ کیا کیا نہیں کرتے
ساغر صدیقی
Saghar Siddiqui
Rakhte hain ju auron k leye pyar ka jazaba
woh log kabhi tot ker bikhra nahi kerte
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں