دیدار پر خوبصورت شاعری

دیدار پر خوبصورت شاعری

دیدار شاعری


کیسی عجیب شرط ہے دیدار کے لیے

آنکھیں جو بند ہوں تو وہ جلوہ دکھائی دے


کرشن بہاری نور

دیدار کی طلب کے طریقوں سے بے خبر

دیدار کی طلب ہے تو پہلے نگاہ مانگ

آزاد انصاری

پھر کسی کے سامنے چشم تمنا جھک گئی

شوق کی شوخی میں رنگ احترام آ ہی گیا

اسرار الحق مجاز

ترا دیدار ہو حسرت بہت ہے

چلو کہ نیند بھی آنے لگی ہے

ساجد پریمی

کاسۂ چشم لے کے جوں نرگس

ہم نے دیدار کی گدائی کی

میر تقی میر

فریب جلوہ کہاں تک بروئے کار رہے

نقاب اٹھاؤ کہ کچھ دن ذرا بہار رہے

اختر علی اختر

ترا دیدار ہو آنکھیں کسی بھی سمت دیکھیں

سو ہر چہرے میں اب تیری شباہت چاہئے ہے

 فرحت ندیم ہمایوں

 

دیدار پر خوبصورت شاعری 

dedar poetry